خون دل دے کے نکھاریں گے رخ برگِ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے

جنابِ صدر، معزز اساتذہ کرام، اور میرے پیارے ساتھیو

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میں آپ سب کا شکر گزار ہوں کہ آج مجھے 5 فروری — یومِ یکجہتی کشمیر — کے بابرکت موقع پر اپنے خیالات کے اظہار کا موقع دیا گیا۔

جنابِ صدر

کشمیر، وہ حسین وادی، جو دنیا کی جنت کہلاتی ہے۔ جہاں کے پہاڑ، ندیاں، جھیلیں اور فضا انسان کو قدرت کی صناعی پر حیرت میں ڈال دیتی ہیں۔ مگر افسوس! آج یہی وادی مظلومیت اور جبر کی علامت بن چکی ہے۔

میرے معزز سامعین

یومِ یکجہتی کشمیر صرف ایک دن کا نام نہیں۔ یہ دن اُس عظیم جذبے کی یاد دلاتا ہے، جو ہمارے کشمیری بھائیوں نے اپنی آزادی کے لیے پچھلی کئی دہائیوں سے اپنے خون سے زندہ رکھا ہے۔ یہ دن ہمیں وہ رشتہ یاد دلاتا ہے، جو کشمیریوں اور پاکستانیوں کے درمیان ایمان، محبت اور عقیدت کا ہے۔

وہ جو دُھن کے پکے تھے، جو نہ جھکے، نہ رُکے
ان ہی کشمیریوں کے لہو سے چراغاں ہے راہِ وفا

جنابِ صدر

کشمیر میں ہر دن ظلم کی ایک نئی داستان رقم ہوتی ہے۔ معصوم بچوں پر گولیاں برسائی جاتی ہیں، عورتوں کی عزتیں پامال کی جاتی ہیں، نوجوانوں کو بغیر کسی جرم کے گرفتار کیا جاتا ہے، اور آزادی کی آواز کو طاقت سے دبایا جاتا ہے۔

لیکن حیرت ہے! کہ یہ سب کچھ سہنے کے باوجود، کشمیری عوام کے حوصلے ٹوٹتے نہیں۔ ان کے دلوں سے “آزادی” کا نعرہ ختم نہیں ہوتا۔ وہ آج بھی اپنے شہیدوں کے جنازے سبز ہلالی پرچم میں لپیٹ کر دفناتے ہیں۔

ہم وہ چراغ ہیں جو طوفانوں میں بھی جلتے ہیں
کشمیر کے لوگ ہیں، ظلم سے کب ڈرتے ہیں؟

جنابِ والا

5 فروری کو پورا پاکستان کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ تھے، ان کے ساتھ ہیں، اور ان شاء اللہ ہمیشہ ان کے ساتھ رہیں گے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، اور کوئی غیرت مند قوم اپنی شہ رگ دشمن کے حوالے نہیں کرتی۔

میرے عزیز ساتھیو

ہمیں چاہیے کہ ہم صرف دعاؤں تک محدود نہ رہیں، بلکہ کشمیریوں کے حق میں ہر فورم پر آواز بلند کریں۔ ہم طالبعلم ہیں، لیکن ہماری زبان حق بول سکتی ہے، ہمارا قلم سچ لکھ سکتا ہے، اور ہماری نیت خالص ہو تو ہم بھی اس جدوجہد کا حصہ بن سکتے ہیں۔

نہ ہو کمزور آواز، نہ تھمے عزمِ سفر
حق کی راہوں میں اٹھے ہر دل سے نعرہءِ حُر

جنابِ صدر

ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ظلم جتنا بھی بڑھ جائے، ایک دن مٹ جاتا ہے۔ لیکن جو جدوجہد حق کے لیے ہو، جو خون مظلوموں کا بہے، وہ رائیگاں نہیں جاتا۔ ایک دن آئے گا، جب کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔ جب سری نگر کی گلیوں میں بھی “پاکستان زندہ باد” کے نعرے گونجیں گے۔

کشمیر بنے گا پاکستان — یہ صرف نعرہ نہیں
یہ ہر شہید کا خواب، ہر ماں کی دعا، اور ہر بچے کی امید ہے

آخر میں، میں اپنے الفاظ کو ایک دُعا پر ختم کرنا چاہوں گا:

یا اللہ! کشمیر کے مظلوموں کی مدد فرما
یا اللہ! انہیں آزادی کی نعمت عطا فرما
یا اللہ! ہمیں ان کا سچا اور پُرجذبہ ساتھی بنا
آمین، ثم آمین

والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *