Speech on Mother in Urdu

جنابِ صدر، معزز اساتذہ کرام، اور میرے پیارے ساتھیو!
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاته!
آج کی تقریب ایک ایسی عظیم ہستی کے نام ہے، جس کی محبت بے مثال، قربانی بے حساب، اور دعا بے لوث ہوتی ہے۔
جی ہاں! میں بات کر رہا ہوں ماں کی، اور آج کا دن ہے مدرز ڈے—یعنی ماں کے لیے مخصوص دن، مگر حقیقت یہ ہے کہ ماں کا ہر دن، ہر لمحہ ہمارے لیے باعثِ رحمت ہے۔
؎ وہ ماں ہی ہے جو دعاؤں میں سحر رکھتی ہے
؎ وہ روٹھ بھی جائے تو دل میں فکر رکھتی ہے
پیارے ساتھیو!
ماں وہ ہستی ہے جس کا رشتہ دنیا کے ہر رشتے سے پاکیزہ اور مخلص ہوتا ہے۔ جب ہم بیمار ہوتے ہیں تو سب سو جاتے ہیں، مگر ماں جاگتی ہے۔ جب ہم گر جاتے ہیں، تو ماں دعا بن کر ہمارے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔
ماں کی گود پہلی درسگاہ ہے، اور اس کی دعا سب سے بڑی دولت۔
اسلام میں بھی ماں کے مقام کو بہت بلند رکھا گیا۔
ہمارے پیارے نبی ﷺ نے فرمایا:
“تمہاری جنت تمہاری ماں کے قدموں تلے ہے۔”
اب آپ سوچیں کہ جس کے قدموں تلے جنت ہو، اس کے دل میں کیا کیا خزانے ہوں گے! ماں کو راضی کرنا صرف نیکی نہیں بلکہ جنت کے دروازے کھلوانے کا ذریعہ ہے۔
؎ کسی کو گھر ملا حصے میں یا کوئی دکاں آئی
؎ میں گھر میں سب سے چھوٹا تھا، میرے حصے میں ماں آئی
پیارے ساتھیو!
ہمیں چاہیے کہ ہم صرف ایک دن ماں سے محبت کے اظہار پر نہ رکیں، بلکہ ہر دن، ہر لمحہ ان کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں۔ ماں کی خوشی میں رب کی رضا ہے، اور ماں کی آنکھ کا آنسو ہمارے مقدر کی بندش بن سکتا ہے۔
اگر آج آپ کی ماں زندہ ہے، تو خوش نصیب ہو، ان کی خدمت کرو، ان سے دعائیں لو۔ اور اگر وہ اس دنیا سے جا چکی ہیں، تو ان کے لیے دعا کرو، ان کے نیک کاموں کو جاری رکھو۔
آخر میں، میری یہی دعا ہے کہ:
اللہ ہر ماں کو سلامت رکھے، ان کی دعاؤں کا سایہ ہمارے سروں پر ہمیشہ قائم رہے۔ اور جن کی مائیں اس دنیا سے رخصت ہو چکی ہیں، اللہ ان کی قبروں کو جنت کے باغوں میں تبدیل کرے۔ آمین!
والسلام!