Here are some of the best speeches on 23rd March (Pakistan Day). You can also download more speeches using below button.

محترم صدرِ محفل، قابلِ احترام اساتذہ کرام، اور میرے عزیز ساتھیو
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آج کا دن کوئی عام دن نہیں
یہ تاریخ کا وہ روشن دن ہے جس نے ایک خواب کو حقیقت کا رُخ دکھایا
یہ وہ دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں نے اپنی پہچان کے لیے ایک نعرہ بلند کیا
یہ وہ دن ہے جب منزل کی سمت طے ہوئی، اور کارواں رواں دواں ہوا

جی ہاں!
آج 23 مارچ ہے — یومِ پاکستان

جناب صدر

قوموں کی زندگی میں بعض لمحے وہ ہوتے ہیں جو صرف وقت نہیں، تقدیر کا تعین کرتے ہیں۔
یہ مارچ کی وہی صبح تھی، جس میں صرف قرارداد پیش نہ ہوئی
بلکہ تقدیر کا تعین ہوا اور قوم کی روح جاگی
وہ مسلمان جو صدیوں سے غلامی، بے بسی، اور بکھرے وجود کے ساتھ جی رہے تھے
انہوں نے پہلی بار اپنی حیثیت کو پہچانا
یہ صرف ایک سیاسی مطالبہ نہ تھا
بلکہ ایک روحانی بیداری، ایک نظریاتی انقلاب تھا اورالگ وطن کا حصول تھا۔

محترم حاضرین
قراردادِ لاہور نے ہمیں سوچ دی
قائداعظم نے سمت دی
اور علامہ اقبال نے ہمیں خودی کا وہ فلسفہ دیا
جو انسان کو زمیں سے اٹھا کر افلاک کی طرف لے جاتا ہے
یہ دن اس عہد کی یاد دلاتا ہے
جب لفظ “پاکستان” ایک امید بن گیا تھا
ایسی امید، جو لاکھوں قربانیوں کے بعد ایک حقیقت میں ڈھل گئی

میرے عزیزو
پاکستان ایک سرزمین نہیں، بلکہ ایک نظریہ ہے
یہ ان لوگوں کی دعا ہے، جنہوں نے گھروں کو چھوڑا
یہ ان ماؤں کی ممتا ہے، جنہوں نے اپنے بیٹے قربان کیے
یہ ان بزرگوں کی آنکھوں کا خواب ہے
جو اپنی قبر کی مٹی میں بھی “پاکستان زندہ باد” کی صدا سننا چاہتے تھے

آج 23 مارچ ہمیں صرف جشن منانے کے لیے نہیں
بلکہ اپنی تاریخ کو محسوس کرنے کے لیے بلاتا ہے
یہ ہمیں جھنجھوڑتا ہے، یاد دلاتا ہے
کہ تم صرف شہری نہیں ہو،
تم اس سرزمین کے وارث ہو
جسے خوابوں، قربانیوں اور نظریات سے چُنا گیا ہے

آئیے!
اس مبارک دن پر ہم دعا کریں
کہ یہ وطن ہمیشہ سلامت رہے
یہ سرزمین، جس نے ہمیں پہچان دی، ہمیں لفظ دیا، زبان دی، آزادی دی —
یہ ہمیشہ امن، محبت اور ترقی کا گہوارہ بنی رہے

اپنی تقریر کا اختتام ان دعائیہ اشعار کے ساتھ کرنا چاہوں گا کہ

والسلام

جنابِ صدر، معزز اساتذہ کرام، اور پیارے ساتھیو!
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاته!

آج ہم سب یہاں 23 مارچ کی نسبت سے جمع ہوئے ہیں، جو پاکستان کی تاریخ کا ایک نہایت اہم اور بابرکت دن ہے۔ یہ دن صرف ایک تاریخ نہیں، بلکہ ہماری آزادی کی بنیاد کا دن ہے۔ یہ وہ دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے لیے ایک الگ وطن کا خواب واضح طور پر دنیا کے سامنے رکھا۔

23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک (موجودہ اقبال پارک) میں آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی گئی، جو قراردادِ پاکستان کے نام سے مشہور ہوئی۔ اس قرارداد نے ہمیں ایک منزل دی، ایک جذبہ دیا، اور ایک قوم ہونے کا احساس بخشا۔

؎ وہ دن بھی کیا دن تھا جب سب نے یہ وعدہ کیا
؎ کہ ہم لائیں گے وہ صبحِ آزادی کا سورج نیا

پیارے ساتھیو!
23 مارچ ہمیں صرف تاریخ یاد دلانے نہیں آیا، بلکہ یہ دن ہمیں ہماری ذمہ داریاں بھی یاد دلاتا ہے۔ ہمیں وہ عزم دہرانا ہے جو ہمارے بزرگوں نے دکھایا۔
آج ہم جس آزاد فضاء میں سانس لے رہے ہیں، یہ قربانیوں کی ایک طویل داستان کا نتیجہ ہے۔ ہزاروں جانوں کا نذرانہ، لاکھوں آنکھوں کے خواب، اور بے شمار قربانیاں شامل ہیں اس آزادی کی قیمت میں۔

ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ کیا ہم اس پاکستان کے لیے وفادار ہیں؟ کیا ہم اس ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں؟
کیونکہ اب باری ہماری ہے—ملک کو تعلیم، امن، محنت، اور اخلاص سے مضبوط بنانے کی۔

؎ یہ وطن تمہارا ہے، تم ہو پاسبان اس کے
؎ یہ چمن تمہارا ہے، تم ہو نغمہ خوان اس کے

پیارے طالبعلمو!
ہمیں نہ صرف اپنے اسلاف پر فخر ہے بلکہ ہمیں اپنے آج کو بہتر بنا کر، آنے والے کل کے لیے مثال بھی بننا ہے۔
ہمیں پاکستان کو علم، اتحاد، اور ترقی کی راہوں پر لے جانا ہے تاکہ دنیا میں ہم ایک باوقار، پرامن اور کامیاب قوم کے طور پر جانے جائیں۔

آخر میں، میں صرف یہی دعا کرتا ہوں کہ:
اللہ تعالیٰ ہمارے وطن پاکستان کو سلامت رکھے، ترقی دے، اور ہمیں اس کا سچا وفادار بنائے۔ آمین!

پاکستان زندہ باد!
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاته!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *